:سُوال نمبر95
رائٹر ڈَین براؤن کے سسپینس ناول ''ڈاوِنچی کوڈ Da Vinci Code کے بارے میں آپ کیا راے رکھتے ہیں؟ کیا یہ کیتھولک چرچ کے خلاف فری میسن سازش نہیں؟ تبصرہ فرمائیے گا ذرا؟
جواب:۔ ادب پر تبصرہ آرائی ہماری ہوم پیج پالیسی میں نہیں آتی۔ مَیں نے پڑھا ہے کہ جو کچھ رائٹر نے اپنے متعلّق اور ناول کے بارے میں لِکّھا ہے اور مَیں نے عمیق نظری سے اور اپنی فکری بساط مُطابِق اس تخلیق کو خُوب کھنگالا ہے، سچّی بات کہوں؟ مجھے یہ نظریہ قائم کرنا ہی غلط نظر آتا ہے کہ ادیب ڈین براؤن کلیسیا پر براہِ راست حملے کا مُرتکب ہُوا ہے، نہ ہی کہِیں فری میسن تحریک سے اس نے اپنی وابستگی کا کوئی اشارہ دیا ہے نہ ہی ناول میں کہِیں وُہ اُن کی ناو کھیتا ہُوا دِکھائی پڑا ہے۔ میری تو تحقیق و جُستجُو بس یہِیں پر ختم ہے، آگے مُقدّس خُداوند خُدا کو معلُوم، وُہی کہی ان کہی، لِکّھی اَن لِکّھی کا جاننے والا ہے۔ ''دی ڈاونچی کوڈ'' ناول نگار کی ذِہنی و خٰالی اختراع کا عکس ہے، مجموعی طور پر یہ نِرا من گھڑت قصّہ ہے، اسے اس کے مقام پہ رکھ کے پڑھنا چاہیے، یہ سمجھتے ہُوئے کہ یہ کوئی تاریخی واقعات و حقائق کی کتاب نہیں، بس ناول ہے ناول۔تاویلیں بھی بڑی اور تصریحیں بھی بہُت جو اِس کتاب کے سلسلے میں پیش کی جا سکتی ہیں، بہُت گُنجایش ہے تاہم مُحتاط انداز میں کہانی آگے بڑھائی گئی ہے، نقل مُطابق اصل یا کہہ لیں کہ نزدِیک ترین اصل ہے۔ بڑی چابُکدستی دِکھائی گئی ہے۔ اس لیے لازم ہے کہ جو کوئی ریڈر اپنی ذاتی راے قائم کرنے کا خواہشمند ہو، ایسا کرنے سے پہلے ہماری درج بالا گُزارشات کو ذِہن میں رکّھے۔ ہم راے قائم کرنے پر کوئی قدغن نہیں لگا رہے بس ذرا احتیاط کے تقاضے کی احتیاج کی جانب توجُّہ دِلا رہے ہیں۔ یعنی
ہم نیک و بد حُضُور کو سمجھائے دیتے ہیں
مزید معلُومات درکا ہوں تو رابطہ کیجیے:
http://www.danbrown.com/novels/davinci_code/faqs.html