:سوال نمبر200
حضرت عیسیٰ مسیح نے بار بار کہا… تم نے ایسا سن رکھا ہے… مگر مَیں تمھیں بتاتا ہوں… اور پھر عہد نامہء قدیم میں روایت کی گئی بہت سی باتوں سے ہٹ کر ہی کچھ بتایا۔
تو کیا پُرانے عہد نامہ کی بہت سی آیتوں کی یہ تردید و تنسیخ نہ کہلائے گی؟
جواب:
۔قدیم سے چلی آئی بعض روایتوں اور عقائد کے بارے میں باریک فرق کی نشاندہی کے طور پر مقدس خداوند یسوع مسیح کا اپنا ایک سخن سنجانہ رویہ تھا…
…(کیوں کہ فریسی اور سب یہودی بزرگوں کی روایت پر عمل کرتے ہوئے جب تک اپنے ہاتھ بار بار دھو نہ لیں نہیں کھاتے۔ اور بازار کی چیزیں نہیں کھاتے جب تک ان پر پانی نہ چھڑکیں اور بہت سی اور باتیں ہیں جو قائم رکھنے کے لیے اُن کو پہنچی ہیں، جیسے پیالوں اور لوٹوں اور تانبے کے برتنوں کا دھونا)۔
پس فریسیوں اور فقیہوں نے اُس سے پوچھا کہ تیرے شاگرد بزرگوں کی روایت پر کیوں نہیں چلتے؟ بل کہ ناپاک ہاتھوں سے روٹی کھاتے ہیں۔
مقدس مرقس…3:7تا5
کیوں کہ خداوند مسیح نے دیکھا تھا کہ بہت سے یہودی اور اکثر اُن کے اُستاد اُس کے دور میں خداکی شریعت کے بجاے انسانوں کی روایات کو مقدم رکھتے تھے۔ خداوند یسوع پاک روحانی شبیہات، مجسمے یعنی القیونہ کی تعظیم و تکریم نہ کرنے والوں میں سے نہ تھا، قوان شکن یا صُورت شکن نہ تھا۔ نہ ہی فوری طور پر وہ ساری کایا کلپ اُلٹ دینے کا حامی تھا۔ اس کی تو بہت سی تعلیمات ایسی تھیں جن میں اس نے اپنے لوگوں کی روایات کا احترام کِیا، اپنی وابستگی اور حمایت جاری رکھی۔ تمام مقدس نوشتوں اور صحائفِ مقدسہ…پرانے عہد نامہ کو بھی مقدس جانا۔ تاہم حبری (ریبیانہ) تعبیرات کی جگہ اس نے اپنی تصریحات و تشریحات کا درس افضل قرار دیا۔ ’’لیکن مَیں تمھیں کہتا ہوں‘‘…
لیکن مَیں تم سے یہ کہتا ہوں کہ جو کوئی اپنے بھائی پر غصّے ہو، عدالت میں سزا کے لائق ہو گا۔ اور جو کوئی اپنے بھائی کو راقہ کہے، وہ عدالتِ عالیہ میں سزا کے لائق ہو گا۔ اور جو اس کو احمق کہے وہ جہنم کی آگ کا سزاوار ہو گا۔
مقدس متی…:5 22و دیگر آیات
اس کی مُراد یہ بتانا ہے کہ مَیں تم پر صحیح اور اصل روایت واضح کرتا ہوں۔ مزید یہ کہ… مَیں تو خود عقیدہ ہوں، مَیں ہی روایت ہوں… زندہ اور زندگی بخشنے والا اور روایات کا منبع بھی تومَیں ہی ہوں۔
(Katholischer Erwachsenen-Katechismus, p. 51)
ایک لحاظ سے سنگین قسم کی کج فہمی ہو گی اگر ایسا تصور بھی کِیا جائے کہ خداوند یسوع مسیح کا یہ دعویٰ کرنا کہ عہد نامہء قدیم کی تصریح و تشریح اُسی پر ختم ہے، وہی اس کی تعبیر ہے اور مرکز و مقصد، اس لیے عہدِ عتیق کی مقدس کتابوں کی اب کوئی اہمیت نہیں رہی۔ ایسا ہرگز نہیں، ہرگز نہیں۔ کیتھولک کلیسیا کی مسیحی تعلیم کی کتاب(The Catechism of the Catholic Church)تعلیمِ مسیحیت کے اس اہم حصہ کی یوں صراحت کرتی ہے:
121۔ عہد نامہ ء قدیم بائبل مقدس کا ایک ناگزیر حصہ ہے۔ اس کی تمام مقدس کتابیں الہام و ایقان پر مبنی ہیں۔ دِل میں الہامی طور پر ڈالی گئی ان تمام کتابوں اور نوشتہ جات کی ایک مستقل قدر و قیمت ہے جو انھیں کا حصہ ہے۔ میثاقِ قدیم کو نہ واپس لیا گیا ہے اور نہ ہی منسوخ کِیا گیاہے۔
122۔ بے شک، مقدس عہد نامہء قدیم کا جو نظم و طریق ہے اسے جانتے بوجھتے ایسی وضع دی گئی کہ اختصار کے ساتھ وہ آمادگی پیدا کرے اپنے اس اعلان کو، پیشینگوئی کو قبول کر لینے کی کہ مسیحِ دوراں کا نزول ہونے والا ہے جو سب انسانوں کی مخلصی کے لیے اپنی جان کا فدیہ دینے آئے گا۔ حال آں کہ عہدِ عتیق کی مقدس کتابوں میں بہت سے معاملات تکمیل نا آشنا ہیں اور ہنگامی نوعیت کے ہیں۔ تاہم عہد نامہء قدیم کی کتابیں گواہی دیتی ہیں اس تمامی الٰہی علمِ تعلیم و تربیت کی جس کا مقصود الٰہی نجات بخش محبت ہے۔ یہ تمام نوشتہ جات حیاتِ انسانی کے بارے میں جو ٹھوس اور ثقہ دانش ہے اور خدا کے شکوہ، جلال، حسنِ جمال اور شوکت و سطوت کا ارفع احساس اور سوچ پیدا کرنے والی اعلیٰ تعلیمات کا ذخیرہ ہیں۔دعائوں اور عبادت کے خزائن سے معمور ہیں یہ کتابیں اور ان میں ہماری نجات کے اسرار مستُور ہیں۔ (الٰہی مکاشفہ15…Dei Verbum 15)
123۔ سچے خدا کے سچے کلام مبارک کی طرح ہی مسیحی اُمت مقدس عہد نامہء قدیم کا احترام اور اس کی تعظیم کرتی ہے۔ کلیسیا یہ جوازکہ مقدس نئے عہد نامہ کے بعد پرانا عہد نامہء اقدس کالعدم ہو گیا چناں چہ اسے مسترد کر دیا جائے، تسلیم نہیں کرتی، بل کہ کلیسیا پوری شد و مد کے ساتھ اس کی مخالفت کرتی ہے۔(Marcionism)
سابقاً، رسولوں کے زمانہ سے ہی، ان کی روایات کے عین مطابق، دونوں عہد ناموں میں جو الٰہی منصوبہ و مشیّت سے وحدت و جامعیّت ہے اس کا اظہار کلیسیا کے نظریہء مثالیات (Concept of typology)سے سامنے آجاتا ہے۔ اس طرح ابتدائی اشکال، مثالیات کہ جن کی خدا نے اتمامِ وقت میں تکمیل کر دی اس ذات پاک میں جو کلام مجسم ہوا اور انسان بنا، وہ تمام کی تمام میثاقِ بنی اسرائیل، جو خدا تعالیٰ نے ان سے لیا، میں ربانی تخلیقات و منصوبہ جات کے تحت ملتی ہیں۔