کیا جیسس کرائسٹ خالقِ کائنات ہے؟ اور اگر ہے تو کِن معانی میں؟ کس لحاظ سے؟
:جواب
تمام مسیحیوں کا یہ بھی ایمان ہے کہ خدا نے یہ کائنات تخلیق کی۔ ان کا عقیدہ یہ بھی ہے کہ حیاتِ مسیح خداوند، اس کے اعمال و افعال، خداوند کی موت اور مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھنے کے ذریعے خدا نے اپنی ہستی کے بارے میں بعض حقیقی و حتمی باتیں کہی ہیں اور وہ ہیں کہ وہ بذاتِ خود محبّت ہے اور وہ عفو و درگذر سے کام لینے والا، رحمتوں اور برکتوں سے نوازنے والا ہے۔ مقدس خداوند یسوع اس لحاظ سے کائنات کا خالق ہے کہ خدا فیصلہ ساز نے یہ قرار نہیں دیا کہ تاریخِ عالم میں مذکور یسوع ناصری میں حُبّ و رحم کا مرکب بھی شامل کر دے۔خالق ہونے سمیت یہ صفات خدا سے ہی منسوب رہیں۔ اسی بِنا پر تفاصیلِ تخلیق سے (صرف) یہ نہیں عیاں ہوتا کہ دنیا کا وجود کیوں کر عمل میں آیا، بس یہ بتاتی ہیں کہ مقصدِ تخلیقِ کائنات تھا کیا۔ یہ اس لیے کہ اسے تو خود خدا نے تخلیق کیا تھا جو اپنی صفات میں محبّت کرنے والا، رحم و کرم کرنے والا ہے، اور اس کا مقصدِ واحد بس یہی تھا کہ کُل عالَم میں محبّت و رحمدلی، صلح، امن و اخوّت اور ہم سازی و ہم آہنگی کا دور دورہ ہو۔ تبھی ایسی تخلیق، تخلیقِ خداوندی کہلا پائے گی۔ یہی تھا مقصدِ تخلیقِ کائنات۔ اگر یونانی زبان کے لفظ سے استفادہ کِیا جائے تو وہ لفظ ہے Logos کلمۂ الٰہی، تثلیث کا اقنومِ ثانی یعنی یسوع مسیح۔ فلسفیانہ نقطۂ نگاہ سے یہ کہ وہ عقلِ اوّل جو کائنات کی ساخت اور ترقّی میں جاری و ساری ہے۔ امید ہے بین السطور جو کچھ ہے آپ واضح طور سمجھ گئے ہوں گے۔
مقدس رسول یوحنّا کی انجیل پاک میں جب ارشاد ہوا کہ خداوند اقدس یسوع مسیح خدا کا لوگوس ہے (کلمۂ الٰہی ہے) جو ازل سے خدا کے ساتھ تھا اور وہ خداوند خدا تھا، پِھر تو باقی کچھ نہیں بچتا جو فہم سے بالا ہو۔