German
English
Turkish
French
Italian
Spanish
Russian
Indonesian
Urdu
Arabic
Persian

:سوال نمبر173

۔نوئیل باباجی(سینٹ نکولس) کی کہانی کیا ہے؟ یہ حضرت پلے بڑھے اور رہے اناطالیہ میں مگر وفات کے کافی عرصہ بعد انھیں قطب شمالی کی کھربوں من برف تلے دفن کِیا گیا، کیا قصہ ہے؟


جواب:

۔سینٹ نکولس کے لیے یادگاری تقریبات باقاعدہ طور پر دسمبر کی 6تاریخ کو لاطینی کلیسیا میں دھوم دھام سے منائی جاتی ہیں۔ اغلب قیاس یہی ہے کہ ان کا دورِ حیات چوتھی صدی کے پہلے نصف حصہ پر موقوف ہے۔ آپ لائیکیا میں بشپ آف مائیرا تھے۔ ان کی سوانح عمری میں ابتداً ان کی بہت سی کرامات کا ذکر ملتا ہے، کوئی ایسی قابلِ اعتبار تصدیق تو ریکارڈ پر نہیں، بل کہ بعد میں صدر راہب یعنی ایبٹ آف سیئون یا مائیرا اور بشپ آف پینورا (وفات10دسمبر564عیسوی) کی زندگی کے واقعات و کرامات کو بھی سینٹ نکولس کے حالاتِ زندگی کے کھاتے میں ڈال دیا گیا۔ اتفاق کی بات کہ ان دونوں مقدسین کا نام بھی نکولاس ہی تھا۔ اس لیے زیادہ شہرت سینٹ نکولس کو مل گئی۔ مشہوری تو روایتاً ہی ملی مگر لوگ حقیقت میں ہی انھیں پہنچا ہوا بزرگ ماننے لگے۔ سینٹ نکولس کی ذات سے ایک اور کرشمہ منسوب ہو گیا جس نے اس کی شہرت کو بام عروج پر پہنچا دیا۔ یہ تین معصوم سے مہم جُو سورمائوں (Knights)کو جیل سے آزاد کرا سکنے کی انہونی، اس کے عمل و دعا سے ہونی ہو گئی۔ اب تو جانا مانا قیدیوں کا سرپرست بل کہ چیف سینٹ ہونے کا اُسے غیر کلیسیائی مرتبہ مل گیا اور وہ اسیروں کا سینٹ کہلانے لگا۔ روایت میں مذکور و مشہور ایک اور معجزے نے بھی ہر طرف حال دہائی مچا دی، واہ وا کے ڈونگرے برسنے لگے، کرنا خدا کا یہ ہوا کہ نکولس کے دم سے ایک اساطیری داستان منصہء شہود پر آگئی، کوئی معجزے سا معجزہ تھا، ٹوٹ پھوٹ کا شکار بحری جہاز اپنے عملے سمیت ڈوبنے لگا تو عین موقع پر سینٹ نکولس نے تمام ملاحوں کو مرنے سے بچا لیا۔ اب تو جان جوکھوں میں ڈال کے بحری سفر کرنے والوں کو ایک بچانے والا ہاتھ آ گیا۔ مسافر ہوں یا ملاح اس کرشماتی سینٹ کے حضور منتیں ماننے لگے، نذریں اور چڑھاوے چڑھانے لگے، سمندروں میں بیڑے ڈال دینے والے سب جیالے، سمندروں کے بیٹے، اس کے مرید ہو گئے، اور پھر 1087عیسوی میں اس کے تبرکات اور جسم ما بقا (باقیات) سمیت اپنے سینٹ کو مائیر اسے اگلے باری لے اُڑے، اور ملاحوں کایہ رکھوالا اسیروں کے بعد اب ملاحوں اور مچھیروں کا سینٹ بن گیا۔ اس کے ایسے اساطیری کارناموں کا ایک اور پہلو بھی سامنے آیا یا یوں کہہ لیں کہ مشہور ہو گیا بل کہ روایت بن گئی۔ آپ سرکار چپکے سے سونے کا سکّہ بطور تحفہ اپنے ہاتھ سے کنواریوں کے ہاتھ میں منتقل کر دیتے تھے، تین کنواریوں نے جب اپنا اپنا سکہ تھاما تو ان کے لیے رِشتوں کی قطار لگ گئی۔ اب تو وہ بِن بیاہیوں کے بَر داتا بن گئے، سینٹ نکولس کے قصے دُور و نزدیک مشہور ہو گئے، یہ تصدیق تشنہ رہی کہ واقعی ایسا ہوا بھی؟ اور کچھ ہوا یا نہ ہوا سینٹ نکولس تحفے عطا کرنے والے مقدسین کی صف میں آگئے اور سونے کے سکّے پر تین میں سے ایک دائرے میں ان کا بُت بھی ایمبوس ہو گیا۔ تمثال کشی ہوئی اور کئی ممالک میں ایسے مقامات بھی ہیں سانتا کلاز کے بجاے کرسمس پر تحفے بانٹنے والا بشپ نکولس کا بہروپ ہوتا ہے۔

Contact us

J. Prof. Dr. T. Specker,
Prof. Dr. Christian W. Troll,

Kolleg Sankt Georgen
Offenbacher Landstr. 224
D-60599 Frankfurt
Mail: fragen[ät]antwortenanmuslime.com

More about the authors?