:سوال نمبر178
۔ مقدس مرقس کی انجیلِ پاک میں مقدس یوحنا اصطباغی کہتا ہے:
مَیں نے تو تمھیں پانی سے بپتسمہ دیا۔ لیکن وہ تمھیں روح القدس میں بپتسمہ دے گا۔ (مقدس مرقس…8:1)
انجیلِ پاک مقدس متی میں اس نے کہا:
وہ تمھیں روح القدس اور آگ سے بپتسمہ دے گا‘‘۔ (مقدس متی…B11:3)
صاحب! یہ بتائیے آگ سے اصطباغ سے کیا مراد ہے؟
جواب:
۔روح القدس میں بپتسمہ دینے کے بارے میں مقدس یوحنا اصطباغی نے پہلے ہی بتا دیا تھا (مقدس متی11:3ب) اور اُس کے متعلق مقدس خداوند یسوع مسیح نے خدا باپ کا وعدہ یاد دِلایا ہے…
اور ان کے ساتھ کھانا کھاتے وقت انھیں حکم دیا کہ یروشلیم سے باہر نہ جائو بل کہ باپ کے اُس وعدہ کا انتظار کرو جس کا ذکر تم مجھ سے سُن چکے ہو۔ کیوں کہ یوحنا نے تو پانی کا بپتسمہ دیا مگر تم تھوڑے دنوں کے بعد روح القدس کا بپتسمہ پائو گے۔
اعمال…5,4:1
اوریہ تب سے شروع ہو جائے گا پینتیکوست پر جب روح القدس افلاک سے اچانک نیچے زمین پر آجائے گا:
جب عیدِخمسین کا دِن آیا تو وہ سب مل کر ایک ہی جگہ جمع تھے۔ اور یکبارگی آسمان سے ایسی آواز آئی جیسے تند ہوا کا شور ہوتا ہے اور اس سے سارا گھر جہاں وہ بیٹھے تھے گونج اُٹھا، اور آگ کے شعلے کی سی زبانیں انھیں دِکھائی دیں۔ اور جُدا جُدا ہو کر ہر ایک پر ٹھہریں۔ او روہ سب روح القدس سے بھر گئے اور دوسری زبانیں بولنے لگے جس طرح روح نے انھیں بولنا عطا کیا۔
اعمال…1:2تا4
تب شاگردانِ مسیح خداوند پانی کے بپتسمہ سے گذرے اور پاک خداوند کے سلامتی کے نجات بخش کاموں کے مآل میں اپنے ایمان کے توسط سے اس کی تاثیر میں گناہوں کی معافی کی نعمت سے آشکار ہوئے، نجات کا ثمر پایا۔
’’ہم موت میں اصطباغ پا کر اس کے ساتھ دفن ہوئے تا کہ جسے مسیح باپ کے جلال کے وسیلے سے مُردوں میں سے زندہ کِیا گیا، ویسے ہی ہم بھی نئی زندگی میں قدم ماریں‘‘۔
رومیوں…4:6
اور یوں روح القدس کی وساطت و شفاعت کا فیض مؤثِّر ہو جاتا ہے… خداوند یسوع پاک میں:
تب پطرس نے اُن سے کہا: توبہ کرو اور تم میں سے ہر ایک اپنے گناہوں کی معافی کے لیے یسوع کے نام پر بپتسمہ لے تو روح القدس انعام میںپائو گے۔
اعمال…38:2
پس، جنھوں نے اُس کی بات قبول کی اُنھوں نے بپتسمہ پایا اور اُسی روز قریباً تین ہزار آدمی اُن میں مل گئے‘‘۔
اعمال…41:2
پس، اس نے رتھ کو کھڑا کرنے کا حکم دیا اور فیلبوس اور خواجہ سرا پانی میں اُتر پڑے اور اس نے اس کو بپتسمہ دیا۔
(جب وہ پانی سے نکلے تو فیلبوس روحِ خداوند سے اُٹھایا گیا اور خواجہ سرا نے اس کو پھر نہ دیکھا)۔
اعمال…(39), 38:8
آگ کی تمثال جس کا ذِکر مقدس یوحنا رسول نے کیا وہ اصول پاک خداوند یسوع مسیح کا ہی قائم کردہ تھا (حوالہ مقدس متی11:3ب) اور اس بپتسمہ کی وہ خاصیت نمایاں ہوتی ہے جس کی بنا پر اصطباغ لینے والا پاک صاف ہو جاتا ہے اور اس کی روح اطہر و مطہر۔ روح کی طہارت، پاکیزگی اور تزکیہء نفس کے لیے مؤثِّر ہونے میں آگ پانی سے زیادہ تیر بہدف ثابت ہوتی ہے۔ بائبل مقدس کے عہد نامہ عتیق میں ا س کا ذکر آ چُکا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ آگ تاریخِ انسانی میں خدا قادرِ مطلق کے دخل اور اس کی معاونت کی علامت ہے اور پاک روح خداوند یسوع پاک میں مسیحیوں کے دِل و دماغ کو مصفا، مفرح اور کشادہ کر دیتا ہے۔
اور مَیں اپنا ہاتھ تجھ پر بڑھائوں گا اور نوشادر سے تیری مَیل کو جلائوں گا اور تیرے تمام رانگے کو الگ کروں گا۔
اشعیا…25:1
مَیں اُس حصے کو آگ میں ڈالوں گا
اور اُسے چاندی کے مانند صاف کروں گا
اور سونے کی طرح آزمائوں گا
وہ میرے نام کو پکارے گا
اور مَیں اس کی سنوں گا
اور کہوں گا کہ یہ میری امت ہے
اور وہ کہے گا کہ خداوند ہی میرا خدا ہے۔
زکریاہ…9:13
پر اُس کے آنے کے دِن کو کون برداشت کرے گا؟ اُس کے ظہورکے وقت کون کھڑا رہ سکے گا؟ کیوں کہ وہ سُنار کی آگ اور قصار کے تیزاب کے مانند ہے۔ اور وہ چاندی کو تپانے اور خالص کرنے کو بیٹھے گا۔
اور وہ بنی لاوی کو سونے اور چاندی کے مانند پاک اور صاف کرے گا تا کہ وہ صداقت سے پھر خداوند کے حضور ہدیے گذرانیں۔
ملاکی…3,2:3
کیوں کہ سونا آگ میں آزمایا جاتا ہے اور انسانوںمیں پسندیدہ لوگ فروتنی کی بھٹی میں آزمائے جاتے ہیں۔
یشوع بن سیراخ…5:2
آگ مادیت میں تو پانی سے کم تر ہے، لیکن افادیت میں بہ تر ہے۔