:سُوال نمبر37
۔بلیک میری.... یہ کون ہستی ہیں؟
جواب:۔یہ سُوال زیسٹو وکووا کی کالی شبیہ کے بارے میں ہے، خاتونِ مُبارک سے منسوب ہے۔ روایت ہے کہ مُقدّس کنواری ماں مریم کی شبیہ کو لیموں کی اس لکڑی پر مصور نے تصویر کیا تھا جو خُداوند پاک یسُّوع مسیح کے گھر کی میز کی ٹاپ(میز کے اُوپر والی ہموار مستطیل سطح) تھی۔ مذہبی آرٹ کا یہ نادر نمونہ اب پولینڈ کے شہر کراکو کے شمالی حصہ میں زائرین کے لیے تسکینِ رُوح و قلب کے لیے موجُود ہے اور مقامِ زیارت مرجعِ خلائق ہے۔ موم بتیوں کا دُھواں تو ہر وقت اس معبد میں بھرا رہتا ہے، شائبہ یہی ہے کہ اس کرشماتی شبیہ کو اسی سے گزند پہنچا اور وُہ دُھوانکھی جانے سے مسلسل رنگ گہرا کرتی چلی۔
شہزادہ لاڈِس لاﺅس آف اوپیلن نے1382ع میں اس راہب خانہ کی بنیاد رکھی تھی، عمارت کی تکمیل پر دریاے یاسنا گوئیرا کے پانیوں پہ اس کا عکس دیکھنے سے تعلُّق رکھتا تھا۔ 1384ع میں شہزادے نے راہب خانہ کو مُقدّس بچے کو اُٹھائے پاک ماں مریم کی پینٹنگ نذر کی۔ یہ وُہی فن کا شاہکار کام تھا جسے لیموں کی لکڑی پر مصوری کے ٹیمپرامیڈیم میں رنگوں سے سجایا گیا تھا۔ مُبارک مذہبی ہستی کا یہ تشابہ بازنطینی عکس اِمتدادِ زمانہ سے رنگ بدلتے بدلتے کالا سیاہ ہو گیا اور پِھر یہی پینٹنگ بلیک میڈونا کے نام سے شُہرت پا گئی۔پندرھویں صدی کے اوائل سے اب تک یاترا کے لیے ہر دن سیکڑوں یاتری یا سُناکے پہلو میں موجُود اس معبد میں حاضری بھرنے کو پہنچتے رہتے ہیں۔ 17 ویں صدی سے ہی پاک ماں کو ملک پولینڈ میں عقیدتاً ملکہءپولینڈ کے دائمی لقب سے مُلقَّب کِیا جانے لگا۔
کیتھولک مسیحیوں کے نُقطہءنظر سے جو تفسیر سامنے آتی ہے وُہ ہے کہ یسُّوع پاک کی والدہ محترمہ کے لیے تعظیم و تکریم پر بائبل مُقدّس کے نئے عہد نامہ میں بھی خاص تاکید آئی ہے۔ مشرقی آرتھوڈاکس اور کیتھولک مسیحیوں کے نزدِیک مُقدّس مریم کی حیثیت بطور ایمان و یقین کی علامت کے ہے۔یہ مُقدّس ماں کا اعزاز ہے کہ پِھر پاک خُداوند یسُّوع مسیح میں خُود خُدا مجسم ہُوا۔ راضی بہ رضاے خُدا رہنے والی نسلِ اِنسانی دیکھنے کو ملی۔ ایک حمدیہ گیت ہے
بحوالہ....مُقدّس لُوقا....42:1 تا 45 اور پِھر آیت 46 او رآگے۔
وہ جو خُدا کا بے مثل انتخاب تھی اس کی ستایش کی گئی ہے ان آیات میں۔ اس مومنہ مُقدّسہ کی وفا، اس کا ایمان، اس کا خُداے عظیم و برتر پر یقین، رُوح القُدس پر بھروسا کہ وُہ صادِق اور امین ہے اور.... اس بی بی پاک کی اطاعت شعاری، حُکمِ ربی کے سامنے سر تسلیم خم کر دینا.... پِھر دیکھیے
حوالہ.... مُقدّس لُوقا....38:1
عصمت مآب کنواری کی طرف سے صرف رحم میں ہی نہِیں، اس سے پہلے دل میں، اور دل سے، کلامِ خُدا قُبُول کرلینے پر آمادگی.... یہی اِنسان کا راضی بہ رضاے خُداوندی ہونا ہی تو ہے۔ دُہری مادریّت کے ناتے اسے کلیسیا میںملنے والی حیثیت اور مرتبہ و درجہ جو تھا.... وُہ اسی کا حق تھا۔
حوالہ....مُقدّس یوحنّا....27:19
رسولوں کے اعمال....14:1
بی بی پاک مریم کا وُہ درجہ....نقشِ اوّل کا ہے۔ وُہ بڑی چوکس ممد و معاون و رہبر ہے، کارساز ہے:
حوالہ....مُقدّس یوحنا....3:2 تا 5
مُقدّس بی بی کنواری ماں مریم دست گیر و راہنُما ہے ان تمام لوگوں کے لیے کہ جو خُدا کا کلام سنتے ہی اسے جانچتے، تولتے اور پرکھتے ہیں، ہر پہلو پر غور کرتے ہیں اور پِھر جان و دِل سے مومن مسیحی بن جانا چاہتے ہیں۔
حوالہ....مُقدّس لُوقا....15:2 اور 19
وہ خُدا کے مطیع اور اُس کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والے، اس کے تابع فرمان اور اس کے مُقدّسین کا احترام کرنے والے بن جاتے ہیں۔ اور اس مقام پر فائز ہو جاتے ہیں جہاں اُن کا شمار خُداوند اور خُدا کے بچوں میں ہونے لگتا ہے۔ خُداوندِ خُدا کی مَحَبّت اُن کے ورثے میں آجاتی ہے:
خطوطِ مُقدّس پولوس رسُول....غلاطیوں کے نام19:4
نقاوی کی دُوسری کونسل787 نے اجازت مرحمت کر دی کہ عکسِ خُداوند پاک سے برکت حاصل کی جا سکتی ہے۔ پاک کنواری ماں مریم کی شبیہ کے بارے میں بھی کوئی روک ٹوک نہ قائم کی گئی، مُقدّسہ کی عزت و تکریم پر تاکید جاری کی گئی۔ لیکن عبادت سے اسے نُمایاں طور الگ بتایا گیا، کیوں کہ عبادت تو صرف اور صرف خُداے واحد کے لیے خاص ہے۔ وُہی لائقِ عبادت ہے، اور کوئی معبُود نہِیں۔