:سوال نمبر160
اگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے طلاق کو مکروہ فعل قرار دے دیا تھا بل کہ کہنا چاہیے کہ مکمل ممانعت ہی کر دی تھی تو یہ کیوںکر ممکن ہو گیا کہ ایسے پریسٹ بھی ہیں جنھوں نے دوبارہ شادیاں رچالیں اور بعض میاں بیوی کے درمیان طلاقِ بائن ہو گئی پھر بھی پریسٹ ہیں؟
جواب:
۔لاطینی طرزِ عبادت کی کیتھولک مسیحی کلیسیا میں شادی شدہ پریسٹ ہیں، مگر یہ استثنائی صورتِ حالات ہے۔بازنطینی طریقِ عبادت اور طرز ِ ادائیِ رسوم والی اور مشرقی کلیسیائوں میں جو رومی طرزِ عبادت والی رومن کیتھولک کلیسیا کی رکن ہیں ان میں اسقفی پریسٹ (Diocesan Priest)کے لیے شادی شدہ ہونا عام دستور ہے۔ اسی طرح عالمگیر کیتھولک کلیسیا کہ جس کا ڈائریکٹ لنک پاپاے اعظم سے ہے اس میں بھی یہ ممکن ہے کہ وہ جن کا رشتہ ازدواج طلاق سے ٹوٹ چکا ہے یا پہلی کو ختم کر کے انھوں نے دوسری شادی بھی کرلی ہے یا پہلے والے خاوند بیوی پھر سے ایک ہو گئے ہیں تینوں صورتوں میں پریسٹ جس منصب پر ہیں وہ اس پر فائز رہتے ہیں۔