German
English
Turkish
French
Italian
Spanish
Russian
Indonesian
Urdu
Arabic
Persian

:سوال نمبر181

۔خدا نے حضرت موسیٰ ؑ سے کہا: ’’جو مجھے دیکھے گا، مرجائے گا‘‘۔ جن لوگوں نے اُسے دیکھا وہ تو نہ مرے۔ یہ کیا؟ جب کہ حضرت عیسیٰ مسیح ؑ کو تو آپ خدا مانتے ہیں۔ اسے سب نے دیکھا، مرا کوئی بھی نہ؟


جواب:

۔اس سوال میں بائبل مقدس کے مندرجہ ذیل حصے کو حوالہ بنایا گیا ہے:

اُس نے کہا، مجھے اپنا جلال دِکھا۔

 اُ س نے کہا، مَیں اپنی ساری عظمت تیرے آگے سے گُزاروں گا اور تیرے ہی سامنے اپنا نام

’’خُداوند‘‘ لُوں گا اور جِس پر مَیں رحیم ہونا چاہوں اُس پر رحیم ہُوں۔ اور جِس پر مَیں مہربان ہونا چاہوں اُس پر مہربان ہُوں۔ 

اور فرمایا کہ تُو میرا چہرہ نہیں دیکھ سکتا، کیوں کہ کوئی انسان نہیں جو مجھے دیکھے اور زندہ رہے۔ اور خُداوند نے کہا، دیکھ میرے نزدِیک ایک جگہ ہے، تُو اِس چٹان پر کھڑا رہ، اور ایسا ہو گا کہ جب میری عظمت کا گُذران ہو گا تو مَیں تُجھ کو چٹان کی دراڑ میں رکّھوں گا اور جب تک گُذر نہ جائوں اپنے ہاتھ سے تُجھ کو چِھپائوں گا۔ تب اپناہاتھ اُٹھالُوں گا تو تُو میرا پیچھا دیکھے گا، کیوںکہ میرا چہرہ کوئی دیکھ نہیں سکتا۔

خُرُوج…18:33تا 23

تقدیسِ خداوندی اور ناسزاواریِ ذاتِ بشر میں بہت بُعد واقع ہے۔

اور خداوند نے موسیٰ سے کلام کر کے فرمایا، بنی اسرائیل کی جماعت سے خطاب کر اور کہہ کہ تم پاک ہو جائو کیوں کہ مَیں خداوند تمھارا خدا پاک ہوں۔

احبار…1:19،2

اگر اس خلیج کو جو خدا کی ’’ہولی نیس‘‘(الوہیت) اور انسان کی ’’اَن وردی نیس‘‘(نالائقی) کے درمیان حائل ہے، اسے پاٹنے کی آرزو کو پورا کر لیا جانے کی سبیل پیدا ہو بھی جائے تو انسان خدا کے جلوے اور جلال کی تاب نہ لا سکے گا، وہیں پھڑک کر مر جائے گا…

اور خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا: نیچے اُتر جا۔ اور لوگوں کو تاکید کر وُہ خُدا کی طرف دیکھنے کے لیے حد نہ توڑ یں۔ ورنہ اُن میں سے بہُت ہلاک ہوں گے۔

خُرُوج…21:19

تو خُداوند نے موسیٰ کو فرمایا کہ اپنے بھائی ہارون سے کہہ ہر وقت پاک ترین جگہ میں پردہ کے اندر رحم گاہ کے پاس جو صندوق پر ہے نہ آئے تا کہ مر نہ جائے کیوں کہ مَیں بادل میں رحم گاہ کے اُوپر ظاہر ہُوں گا۔

احبار…2:16

وُہ ایک لمحہ کے لیے بھی اندر جا کر پاک چیزوں پر نظر نہ کریں ورنہ مر جائیں گے۔

عدد…20:4

حتّٰی کہ انسان اس کی آواز بھی نہ سنے کیوں کہ اس میں بھی موت ہے۔

اور اُنھوں نے موسیٰ سے کہا کہ تُو ہی ہم سے بات کر تو ہم سُنیں گے اور خُدا ہم سے بات نہ کرے کہِیں ہم مر نہ جائیں۔

خُرُوج…19:20

اور تُم نے کہا، دیکھ خُداوند ہمارے خُدا نے اپنا جلال اور اپنی عظمت ہمیں دِکھائی اور ہم نے اُس کی آواز آگ کے درمیان سے سُنی۔ آج کے دِن ہم نے دیکھا کہ خُداوند نے انسان سے کلام کِیا اور وُہ جیتا رہا۔ اور اُس وقت ہم کیوں ہلاک ہوجائیں اور کیوں یہ بُری آگ ہم کو بھسم کرے، کیوں کہ اگر ہم خُداوند اپنے خُدا کی آواز پِھر سُنیں گے تو ہم مر ہی جائیں گے۔ کیوں کہ ایسا کون بشر ہے، جِس نے ہماری طرح آگ کے درمیان سے زندہ خُدا کے کلام کی آواز سُنی اور جیتا رہا۔

تثنیہ شرع…24:5تا26

جیسا کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا سے حوریب پر مجمع کے روز التجا کر کے کہا کہ مَیں خُداوند اپنے خُدا کی آواز پِھر نہ سُنوں اور ایسی بڑی آگ بھی پِھر نہ دیکھوں تا کہ مَیں مر نہ جائوں۔

تثنیہ شرع…16:18

اِس لیے موسیٰ نبی بھی ڈرا…

اور اُس نے کہا، مَیں تیرے باپ کا خُدا اور ابراہیم کا خُدا اور اسحق کا خُدا اور یعقُوب کا خُدا ہُوں۔ موسیٰ نے اپنا مُنہ چِھپایا کیوں کہ وُہ خُدا پر نظر کرنے سے ڈرا۔

خُرُوج…6:3

اورنبی الیاس نے بھیمنہ چِھپایا…

جب الیاس نے سُناتو اُس نے اپنے مُنہ کو اپنی چادر سے چِھپایا اور باہر نِکل کر غاروں کے مُنہ پر کھڑا ہُوا، تو دیکھو ایک آواز اُس سے کہتی ہے: اے الیاس! تُو یہاں کیا کرتا ہے؟

1۔ ملوک…13:19

یہاں تک کہ سرافین بھی سہمے ہوئے تھے، اُنھوں نے بھی اپنے منہ چِھپا کے جان پیاری کرلی

اُس کے پاس سرافین کھڑے تھے۔ ہر ایک کے چھے چھے پَر تھے۔ دو سے وُہ اپنے مُنہ کو چِھپاتا اور دو سے اپنے پاؤں کو ڈھانپتا اور دو سے اُڑتا تھا۔

اشعیا…2:6

اُن کی بھی مجال نہ تھی کہ خدا کے جلال کا دیدار کرتے، وہاں سے اُڑ جانے میں عافیت جانی۔ یہواہ کا سامنا کرنے کی سکت مفقود پائی۔

جنھوں نے خدا کو دیکھا اور زندہ بھی رہے، وہ خود ہولناک اچنبے میں پڑے رہے:

اوریعقُوب نے اُس جگہ کا نام فنوئیل رکھا اور کہا کہ مَیں نے خدا کو رُوبرُو دیکھا ور میری جان بچ گئی۔اور جب وُہ فینُوئیل سے گُذرتا تھا تو آفتاب اُس پر طُلُوع ہُوا اور وُہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا۔

تکوین…31,30:32

اور تُم نے کہا، دیکھ خُداوند ہمارے خُدا نے اپنا جلال اور اپنی عظمت ہم کو دِکھائی اور ہم نے اُس کی آواز آگ کے درمیان سے سُنی۔ آج کے دِن ہم نے دیکھا کہ خُداوند نے انسان سے کلام کِیا اور وُہ جیتا رہا۔

تثنیہ شرع…24:5

خدا کو تو دیکھا، مگر دیکھنے والے خوفِ خدا ے ذوالجلال سے تھر تھر کانپتے رہے۔

تب جدعون نے جانا کہ وُہ خُداوند کا فرشتہ تھا، تو جدعون نے کہا، اے مالک خُداوند! مَیں نے خُداوند کے فرشتے کو رُوبرُو دیکھا۔ تو خُداوند نے اُس سے کہا، تیری سلامتی ہو خوف نہ کر کیوں کہ تُو نہ مرے گا۔

قُضّات…22:6اور 23

تو مانوحَ نے اپنی بیوی سے کہا، ہم ضرور مر جائیں گے کیوں کہ ہم دونوں نے خدا کو دیکھا ہے۔

قُضات…22:13

تب مَیں نے کہا، مُجھ پر افسوس! مَیں ہلاک ہُوا کیوں کہ مَیں ناپاک ہونٹوں والا آدمی ہُوں اور ناپاک ہونٹوں والی قوم کے درمیان رہتا ہُوں کیوں کہ میری آنکھوں نے بادشاہ ربّ الافواج کو دیکھا۔

اشعیا…5:6

ایسی فضیلت خدا کِسی کِسی کو ہی بخشتا ہے۔

اور بنی اسرائیل کے برگزیدوں پر اُس نے اپنا ہاتھ نہ بڑھایا۔ پس اُنھوں نے خُدا کو دیکھا اور کھایا پِیا۔

خُرُوج…11:24

ایسے ہی اس فضل اور فضیلت سے نبی موسیٰ اور اس کے رفیق کو نوازا۔

اور خُداوند موسیٰ سے رُوبرُو گُفتگُو کرتا تھا جیسے کوئی شخص اپنے رفیق سے گُفتگُو کرتا ہے اور جب وُہ خیمہ گاہ میں لوٹ آتا تھا، اس کا خادم یُوشع بِن نُون خیمہ سے جُدا نہ ہوتا تھا۔

خُرُوج…11:33

لیکن میرا بندہ موسیٰ ایسانہیں، بل کہ وُہ میرے سارے گھر میں امانت دار ہے۔ مَیں اُس سے رُوبرُو اور ظاہراً باتیں کرتا ہُوں اور نہ مُعمّاؤں میں اور تشبیہوں میں۔ وُہ خُداوند کا چہرہ دیکھتا ہے۔ تو تم کیوں نہ ڈرے کہ میرے بندے موسیٰ کے خلاف بولے۔

عَدَد…7:12اور 8

اور بعد ازاں اسرائیل میں کوئی نبی موسیٰ کے مانند نہ اُٹھا۔ جِس کو خُداوند نے رُوبرُو جانا۔

تثنیہ شرع…10:34

جیسے الیاس نبی، اس نے آنکھ منہ تو چِھپا لیے، آواز ضرور سنی

تو اُس نے کہا، باہر نکل اور خُداوند کے آگے پہاڑ پر کھڑا ہو اور دیکھ خُداوند گذرتا ہے اور بڑی شدید آندھی پہاڑوں کوپھاڑنے والی اور چٹانوں کو توڑنے والی خُداوند کے آگے ہے۔ مگر  خُداوند آندھی میں نہیں۔ اور آندھی کے بعد زلزلہ ہے اور خُداوند زلزلہ میں نہیں۔اور زلزلہ کے بعد بادِ نسیم کی آواز ہے۔ جب الیاس نے سنا تو اس نے اپنے منہ کو اپنی چادر سے چِھپایا اور باہر نکل کر غار کے منہ پر کھڑا ہوا۔ تو دیکھو، ایک آواز اُس سے کہتی ہے، اے الیاس! تو یہاں کیا کرتا ہے؟

1۔ ملوک…11:19تا13

دونوں نبی گواہ ٹھہرے کہ اُنھوں نے خدا کو دیکھا اور بدلی شکل میں اُس کا دیدار کِیا۔ یہ ظہورِ خداوندی تھا۔ تجلی تھی، رویتِ الٰہی تھی(Theophany)، تجدیدِ عہد تھی۔

اور دیکھو! موسیٰ اور الیاس اس کے ساتھ باتیں کرتے ہُوئے انھیں دِکھائی دیے۔تب پطرس نے یسوع سے مخاطب ہو کر کہا… اے خداوند! ہمارا یہاں رہنا اچھا ہے۔ اگر تیری مرضی ہو تو مَیں یہاں تین ڈیرے بنائوں۔ ایک تیرے لیے اور ایک موسیٰ کے لیے اور ایک الیاس کے لیے۔ وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو، ایک نورانی بادل نے اُن پر سایہ کر لیا اور دیکھو اُس بادل میں سے ایک آواز آئی… یہ میرا بیٹا ہے، المحبوب، جس سے مَیں خوش ہُوں، اس کی سُنو! شاگرد یہ سُن کر مُنہ کے بل گرے اور نہایت ڈر گئے۔ تب یسوع نے پاس آ کر اُنھیں چھُوا اور کہا… اُٹھو! اور مت ڈرو! جب اُنھوں نے اپنی آنکھیں اُٹھائیں تو یسوع کے سِوا اور کِسی کو نہ دیکھا۔

مقدّس متی…3:17تا8

اور وہ خدا کے اسرارانہ ظہور کے نمایندہ گواہ بن گئے (مقدس پولوس بھی اس گواہی میں شراکت رکھتا تھا)۔

مقدس پولوس رسول کہتا ہے:

اگر مجھے فخر کرنا ضرُور ہے (حال آں کہ مناسب نہیں)۔ تو مَیں خداوند کے مشاہدات اور مکاشفات کا بیان کروں گا۔ مَیں مسیح میں ایک شخص کو جانتاہوں۔ چودہ برس ہوئے یہ شخص (یا تو بدن سمیت۔ مجھے کیا معلوم۔ یا بدن بغیر مجھے کیا معلوم۔ خدا کو معلوم ہے) تیسرے آسمان تک یکا یک اُٹھا لیا گیا۔ اور مَیں جانتا ہوں کہ یہی شخص(یا تو بدن سمیت۔ مجھے کیا معلوم۔ یا بدن بغیر مجھے کیا معلوم۔ خدا کو معلوم ہے)۔ بہشت تک یکا یک اُٹھایا گیا اور اس نے بے بیان باتیں سنیں، جن کا کہنا آدمی کو روا نہیں۔

2۔ قرنتیوں…1:12تا4

عہدِ جدید میں خدا کی عظمت و شوکت مقدس خداوند یسوع مسیح میں آشکارہ ہوئی۔

اور کلمہ متجسّد ہُوا

اور ہم میں سکُونت پذیر ہُوا

اور ہم نے اُس کا جلال دیکھا

باپ کے وحید کا جلال

فضل اور سچّائی سے معمُور

 مقدّس یُوحنّا…14:1

اور

یسُّوع نے اُس سے کہا: کیا مَیں نے تُجھ سے نہیں کہا تھا کہ اگر تُو ایمان لائے گی تو خُدا کا جلال دیکھے گی۔

مقدّس یوحنّا…40:11

لیکن خدا باپ کو کِسی نے نہ دیکھا، دیکھا تو خدا بیٹے ہی کو دیکھا جو پاک خداوند یسوع مسیح ہے۔

خُدا کو کِسی نے کبھی نہیں دیکھا

خداے مولُودِ وحید جو باپ کی گود میں ہے

اُسی نے منکشف کِیا ہے۔

مُقدّس یُوحنّا…18:1

(یُوں نہیں کہ کِسی نے باپ کو دیکھا ہے۔ مگر جو خُدا کی طرف سے ہے اُسی نے باپ کو دیکھاہے)۔

مُقدّس یوحنّا…46:6

خُدا کو کبھی کِسی نے نہیں دیکھا

اگر ہم ایک دُوسرے سے محبّت رکھیں تو خُدا ہم میں رہتا ہے

اور ہماری وُہ محبّت جو اُس سے ہے ہم میں کامل ہو گئی ہے۔

1۔ از مُقدّس یوحنّا…10:4

آدم زاد محض بہجت افزائی و سرشاریِ بہشت کے دم خدا کے روبرو، اس کی ملاقات و دید کی سعادت سے بہرہ ور ہوں گے:

مُبارک ہیں وُہ جو پاک دِل ہیںکیوں کہ وُہ خُدا کو دیکھیں گے۔

مقدّس متی…8:5

اے پیارو!اب ہم خُدا کے فرزند ہیں۔اور یہ تو اب تک ظاہر نہیں ہُوا کہ ہم کیا کچھ ہوں گے،

پر ہم یہ جانتے ہیںکہ جب تک وُہ ظاہر ہو گا تو ہم بھی اُس کے مانند ہوں گے۔کیوں کہ اُسے ویسا ہی دیکھیں گے جیسا وُہ ہے۔

1۔ مُقدّس یوحنّا…2:3

اب ہم آئینے میں دُھندلا سا دیکھتے ہیں

 مگر اُس وقت رُوبرُو دیکھیں گے۔

اِس وقت میرا علم ناتمام ہے 

مگر اُس وقت ایسے پورے طور جان لُوں گا

جیسے مَیں بھی جانا جاتا ہُوں۔

1۔ قُرنتیوں…12:13

یعنی ان بے اعتقادوں پر جن کے اذہان کو اس جہان کے خُدا نے اندھا کر دیا ہے تا کہ خُدا کی صورت یعنی المسیح کے جلال کی انجیل کی تجلّی ان پر نہ چمکے۔ کیوں کہ ہم اپنی نہیں بل کہ مسیح یسُّوع خُداوند کی منادی کرتے اور اپنے آپ کو یسُّوع کی خاطر تمھارے غُلام ظاہر کرتے ہیں۔کیوں کہ خُدا، جس نے فرمایا کہ ’’تاریکی میں سے نُور چمکے‘‘ وُہی ہمارے باطن میں چمکا ہے تا کہ خُدا کے جلال کی پہچان کی روشنی یسُّوع مسیح کے چہرہ سے جلوہ گر ہو‘‘۔

2۔ قُرنتیوں…4:4تا 6

پکے ایماندار مسیحی خداعظیم و جلیل کا جلال مقدس خداوند یسوع مسیح میں دیکھتے ہیں بتوسط اس ایمان کی طاقت کے جو بوسیلہ روح القدس انھیں حاصل ہوئی اور وہ اس لائق ہوئے کہ جلالِ خداوند کی پہچان کر سکیںکہ وہی جلالِ خدا ہے۔ پاک خداوند جب زمین پر تھا تو اس کا جاہ و جلال، اس کی شوکت و سطوت خداوند کے ایما پر مخفی رہی کیوں کہ تب انسانی فطرت و خصائل کا مترشح کِیا جانا ہی مطلوب و مقصود تھا۔ مسیح خداوند کے بارے میں پولوس رسول نے یوں حمد سرائی کی ہے:

کیوں کہ اُس نے خُدا کی ذات میں ہو کر خُدا کے برابر ہونا غنیمت نہ جانا،بل کہ اُس نے اپنے آپ کو خالی کر دیا اور غلام کی ذات اختیار کر کے اِنسانوں کا مُشابہ ہو گیا۔

اِنسانی شکل میں پایا جا کر اپنے آپ کو فروتن کر دیا اور موت بل کہ صلیبی موت تک فرماں بردار رہا۔

فیلپیوں…6:2 تا8

Contact us

J. Prof. Dr. T. Specker,
Prof. Dr. Christian W. Troll,

Kolleg Sankt Georgen
Offenbacher Landstr. 224
D-60599 Frankfurt
Mail: fragen[ät]antwortenanmuslime.com

More about the authors?