German
English
Turkish
French
Italian
Spanish
Russian
Indonesian
Urdu
Arabic
Persian

:سوال نمبر303

تمام مبعوث کیے گئے پیغمبروں میں فقط حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو ہی یہ فوقیت حاصل ہے کہ وہ منجی یعنی مکتی داتا اور جان کا فدیہ دے کر چھڑانےوالے ہیں، مسیحیوں کے اس عقیدے کا کیا مطلب، کیا جوازہے اُن کے پاس؟

 

:جواب

۔بے شک، مسیحی خداوند یسوع مسیح کو نجات دہندہ اور مخلصی دینے والا مانتے ہیں کیوں کہ وہ اپنی منفرد حیثیت میں پیغمبرہونے سے بالا نوع کی ہستی ہے۔ یہی ہوتا آیا ہے کہ پیغمبر ایسا پیام لوگوں کے لیے لے کر آتا ہے جس کی مدد سے لوگ رضاے خداوندی کا ادراک پاتے ہیں اور انھیں خداوند کریم کی خوشنودی حاصل کرنے اور ہر حکمِ ربّی بجا لانے کا وقوف حاصل ہوتا ہے۔ اولاً، ترجیحاً پیام بری خداوند یسوع مسیح کا واحد خاصہ نہ تھا بل کہ اصل مقصودِ حیات تو اس امرِ ربّی کی تکمیل تھی کہ خدا نے اپنے آپ کو لوگوں کے بیچ یسوع مسیح میں درحقیقت، حتمی طور یوں ظاہر کرنا تھا کہ ایسی عظمت و حرمت کسی اور کو نہ تو نصیب ہوئی، نہ ہو گی۔ خداے لم یزال ایسا ہی ہے، محبّت ہی محبّت، رحمت ہی رحمت اور اس کی دائمی شانِ کریمی و اُلفت کے سامنے فنا بھی بے بس و بے بساط و بے بضاعت ہے۔  چناں چہ اہم ترین بات یہ ہے کہ کلامِ مقدس کے عہدِ جدید کے شروع شروع کے متن میں جو خداوند کے بارے میں بالکل ابتدائی دلائل و ثبوت ہیں ان کی رُو سے علانیہ کہا گیا ہے کہ وہ ہمارے لیے مرا اور امرِ الٰہی سے دوبارہ جی اُٹھا۔ ابتدائی متون اطلاعات و معلومات پہنچانے کا ذریعہ نہیں، ان سے تو بشارتیں سامنے آتی ہیں اور خدا کی حمد و تمجید بیان ہوتی ہے کہ خدا کا کرنا بھی کیا ہی ہوتا ہے۔ وہ یسوع کو دنیا میں لایا، پالا پوسا، فضیلتیں اور برکتیں اور معجزے عطا کیے اور پِھر اسی یسوع پر مقدمے بنے اور انسانی عدالتوں نے مصلوب کیے جانے کا فیصلہ سنایا۔ وہ عالمِ انسانیت کی فلاح کےلیے آیا تھا اور انسانوں کے ہی ہاتھوں صلیب پر لٹکا دیا گیا۔ اسی لیے نسلِ انسانی کو مناسب جوازات کے ساتھ اعتماد اور امید میسر ہے کہ موت پر خدا کی طاقت حاوی ہے اور اس کے رحم و محبّت کے خواص تشدید اور تشدد کو کاؤنٹر کرنے والے سائیکل کو بلا شبہ توڑ سکتے ہیں۔ یہی اوامر اس یقین کی بنیاد ہیں کہ یسوع خداوند ہی بچانے والا ہے اور اسی کے قبضۂ قدرت میں ہے کہ لوگوں کی گردنوں پر گناہوں کا جو زور ہے خداوند اقدس اپنے سر لے لے اور منجی ہونے کا حق ادا کر دے۔ کیوں کہ بار بار سامنے آنے والا ظلم و تعدی اور نفرت و حقارت کا جو سلسلہ ہے، گناہ ہے۔ لوگ تشدد و زیادتی کے تجربے سے گذرتے ہیں، اپنے آپ کو جب تشدد کا شکار پاتے ہیں تب شکار شکاری بن کر زیادہ تشدد پر اتر آتا ہے۔ مسیحی عقیدہ کے مطابق محض خوش سگالی اور دوسروں کےلیے بھلائی کا سوچ رکھنے کے پیغام کی ترویج انسانیت کو استدلال کے چکر میں پھنسنے سے نہیں بچا سکتی، کیوں کہ یہ ایک بات کے ثبوت میں دوسری بات پیش کرنا اور دوسری بات سے پہلی بات پر عود کرنا ہوتا ہے۔ ایک برائی سے ہی دوسری برائی پیدا ہوتی ہے۔ ان سےنجات پانے کے لیے خداقادرِ مطلق کے احکامات و تدابیر کی طرف دیکھنا پڑتا ہے۔ تبھی ہم ناممکن کو ممکن بنا سکتے ہیں۔ چناں چہ بعینہٖ یہی سب کچھ خداوند یسوع مسیح کو پیش آیا۔ اور اسی لیے انسانیت حق بجانب ہے کہ وہ کامل بھروسے کے ساتھ معافی تلافی، صلح جُوئی اور محبّت کی ناقابلِ شکست طاقت کو تسلیم کرتے ہوئے اسے عمل میں لائے اور اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لے۔

Contact us

J. Prof. Dr. T. Specker,
Prof. Dr. Christian W. Troll,

Kolleg Sankt Georgen
Offenbacher Landstr. 224
D-60599 Frankfurt
Mail: fragen[ät]antwortenanmuslime.com

More about the authors?