:سُوال نمبر8
کیا یہ زیادہ مناسب نہ ہوتا کہ "خُدا بہ نفسِ نفیس حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کے روپ میں" شیطان سے نبرد آزما ہونے کے لیے زمین پر اُترنے کے بجاے یہ جنگ و جدال بشریت کے کھاتے میں ڈال دیتا؟
جواب:۔ ہر مسیحی کے لیے حُکم ہے کہ وُہ طاغوتی طاقتوں کے خلاف سیسہ پلائی ہُوئی دیوار ثابت ہو۔ تاہم ہر مسیحی اِس امر سے بھی بخوبی واقف ہے کہ شیطان کے خلاف وُہ ہر طرح کی جنگ جیت تو سکتا ہے مگر تبھی جب خُداوند یسُّوع مسیح کی بخشی ہُوئی استطاعت اس کے شاملِ حال ہو۔ خُدا کی طرف سے یہ حوصلہ ہر مسیحی کو بخشا گیا ہے کہ باطل قوتوں کے خلاف وقت پڑنے پر وُہ دلیری سے ڈٹ جائے۔ خُداوند یسُّوع مسیح اس کا وسیلہ ہے جس کا سچے خُدا میں اِقرار ہے اور وُہ خُود سچّا خُدا ہے۔ ہماری مکتی کا جواز۔ ہر مسیحی کا عقیدہ ہے کہ خُداوند یسُّوع مسیح نے سب کے گُناہوں کا کفّارہ ادا کر دیا۔ اس کی تمجید اب بھی ہو اور ابد کے دِن تک ہوتی رہے! آمین