German
English
Turkish
French
Italian
Spanish
Russian
Indonesian
Urdu
Arabic
Persian

:سُوال نمبر29

 گوشت پر سے پابندی کب اُٹھا لی گئی؟

 

جواب:۔یہ جو بعض مقررہ ایام میں گوشت کھانے سے ملنے والی لذت اور ایک طرح کے لُطف سے مسیحی دُنیا ہاتھ اُٹھا لیتی ہے، یہ کیتھولک اعمالِ ریاضتی کے تحت گوشت وغیرہ سے پرہیز برتنے کے احکام کے سبب ہے۔ بنیادی مسیحی عقائد کی رُو سے اسے ضبطِ نفس ہم کہہ سکتے ہیں۔ کیتھولک علم الاصطلاح میں اسے وقتی یعنی عارضی واگذاشت یا پِھر مستقلاً کام و دہن کے لیے اسے متروک قرار دینے سے تعبیر کِیا جا سکتا ہے۔ اس کا تعلُّق زیست کرنے کے طور طریقوں، سٹائل سے بھی ہے۔ ناگزیر ضرُوریاتِ زندگی تو پوری کرنا ہی ہوتی ہیں۔ حواسِ خمسہ کے مطالبات کا دباو اپنی جگہ، پِھر بھی لذتِ کام و دہن سے رضاکارانہ دست کشی بلند مقام رکھتی ہے۔ وجہِ تحریک، نِیّت اور مقصد جو اِس تابع فرمانی کے پیچھے موجُود ہے، وُہ ہے نظامِ اقدارِ داخلی جس کے نزدِیک ضرُوریات کی تکمیل سے فرحت پانے کو ثانوی حیثیت دے دی جاتی ہے۔ چاہے گوشت آسان پہنچ میں ہو بنی نوعِ اِنسان اس سے اجتناب برتنے کے حق میں ہے۔ خاتون ہو یا مرد، کوئی بھی ویسا نہِیں جیسا اسے ہونا چاہیے تھا، اگر ہوتے توزندگی کے رنگ ہی کُچھ اور ہوتے۔ بہُت سی ممکنات ہمارے چاروں طرف ہُمک رہی ہیں، سب کی سب تو ہماری آغوش میں نہِیں آ سکتیں۔ اکثر ہوتا ہے کہ ہمارے نصیب کی بارشیں کِسی اور چھت پر جا برسیں۔ اپنا اپنا مقدر، اپنا اپنا حصہ۔ عملی طور پر احتراز کے انتخاب کے لیے ضرُوری شرط ہے ذہانت و صلاحیت اور اختلافِ راے کا احترام۔

شریعتِ کلیسیا کا تقاضا ہے کہ گوشت کھانے سے پرہیز کِیا جائے۔ تازہ بتازہ ہدایات کے بموجب تو سال کے تمام ایامِ جمعہ گوشت سے اجتناب کے دنوں کے طو رپر گُذرنا چاہییں۔ ہاں جمعہ اگر کِسی عید یامسیحی تیوہار پر آجائے تو استثنا حاصل ہے۔ روزے کے بارے میں حُکمِ ربّانی کے ساتھ ساتھ سر پر راکھ ڈالنے سے موسم مسیحی چلّے کے پہلے دِن اور پاشکا سے پہلے کا مُبارک جمعہ جس روز پاک خُداوند یسُّوع مسیح کے مصلُوب ہونے کی یاد منائی جاتی ہے گوشت کھانا منع ہے، تمام کیتھولک مسیحیوں پر14برس کی عُمر سے ہی احتراز برتنے کی یہ پابندی شُرُوع ہو جاتی ہے۔ مسیحی بچوں کو بھی کفارہ کے طور پر اس نفس کُشی کے احکامات سے اچھّی طرح باخبر کِیا جائے۔ گُذرے دنوں میں پہلے کے دیگر احکامات تمام کلیسیاﺅں پر جو لاگو تھے پائینی تیمینی کی طرف سے بتاریخ 12 فروری1966ع منسوخ کر دیے گئے تھے۔ فضیلت مآب بشپ صاحبان کی کانفرنسیں جو ہیں ان میں انھیں اختیارات سونپے گئے کہ وُہ عقوبتِ نفس کی دُوسری اقسام سے بھی مسیحیوں کو آگاہی دیں اور انھیں عمل کا بھی حُکم دیں۔ البتہ یہ بھی ہے کہ وُہ مجاز ہوں گے اس بارے میں عمومی اصول و قواعد میں تخفیف و ترمیم کے کیوں کہ کِسی بھی خطے کی اپنی مقامی روایات اور رسوم ہوتی ہیں، رواج اور لوگوں کے مزاج ہوتے ہیں ان سب کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے فرمانِ نفس کُشی ان کے مُطابِق جاری کِیا جا سکتا ہے تا کہ وُہ اسے بآسانی قُبُول کرتے ہوئے مومن مسیحیوں کی طرح اس پر عمل کر سکیں۔ 1986-87ع میں جُرمن، آسٹروی او ربرلنی عزت مآب بشپ صاحبان نے کانفرنسوں میں کم خوری کے بارے میں فرمان پر عملدرآمد کے سلسلے میں وضاحت فرمائی کہ گوشت خوری سے پرہیز کے باعث (مسیحی سماج اور گھرانوں میں اس کی افادیت مزید بڑھ جاتی ہے جب علامتی طور اس پر اجتماعی صُورت میںعمل کِیا جائے)عمومی طور پر اس کے استعمال سے رُک جانے یا کمی لانے سے خرچ اخراجات میں بھی کمی آجاتی ہے۔ عیش و عشرت والی لذیذ و مرغوب خوراک سے پیٹ بھرنا دِل لگنے والی بات ہے مگر وُہ جو بجٹ والی چادر تلے پھیلے ہوئے پیر باہر جھانکتے ہیں تو جگ ہنسائی بھی ہوتی ہے، بیماریاں بھی گھر کے افراد پر منڈلانے لگتی ہیں اور پِھر دِل لگنے والی بات دِل پر لگ جاتی ہے۔ اس سے بہتر ہے بندہ اِنسانی ہمدردی میں اِنسانِیّت کی بہبُود والے کاموں میں مصروف ہو جائے، خُدا ترسی میں خشوع و خضوع کے ساتھ پارسائی کی مُبارک عبا اپنا ملبوس کر لے مثلاً ہفتہ وار قداس میں حاضری دے، مُقدّس بائبل کی پوری یکسوئی اور مَحَبّت سے تلاوت کرے۔

Contact us

J. Prof. Dr. T. Specker,
Prof. Dr. Christian W. Troll,

Kolleg Sankt Georgen
Offenbacher Landstr. 224
D-60599 Frankfurt
Mail: fragen[ät]antwortenanmuslime.com

More about the authors?